جوباٸیڈن کو اقتدار میں لانے کے مقاصد

                                                                                                          جوباٸیڈن کو اقتدار میں لانے کے مقاصد

                                         مصنف:- عاٸشہ ارشاد  ملک                              


 جوباٸیڈن کو اقتدار میں لانے کے مقاصد

ڈونلڈٹرمپ  14 جون 1946 کو امریکہ میں پیدا ہوا۔ ٹرمپ نے  علم معاشیات میں گریجویشن کیا۔ وہ امریکہ کی ایک معروف کاروباری  شخصیت ہے۔ٹرمپ ایک سرمایہ کار ہے اور ماضی میں  اداکار ، ٹی وی ہوسٹ 

اور فلم پروڈیوسر بھی رہ چکا ہے۔
ٹرمپ کو متنازعہ شخصیت بھی کہا جاتا ہے ماضی میں بھی  ٹرمپ کے بہت سارے سکینڈل سامنے آچکے ہیں۔ ٹرمپ کا فوبز ارب پتی افراد کی فہرست میں بھی نام آچکا ہے۔ ٹرمپ نے  2016 میں ریپبلکن پارٹی کی

 جانب سے صدارتی امیدوار کے لیے الیکشن میں حصّہ لیا۔ اور اپنی مہم کے دوران ٹرمپ نے مسلمانوں سے شدید نفرت کا اظہار کیا۔ اور ٹرمپ ایک مسلم دشمن سیاستدان کے روپ میں سامنے آیا اس کے مسلم مخالف

 بیانات کے بعد دنیا کی مسلم مخالف لابی کی سپورٹ ٹرمپ کو حاصل ہوگٸ اور اسراٸیل نے بھی ٹرمپ کو کھل کر سپورٹ کیا اور ٹرمپ کو بہت شہرت بھی حاصل ہوٸی ۔

ٹرمپ کی مسلمانوں کے خلاف نفرت کے اظہار کے بعد مسلم مخالف ریاستیں ٹرمپ کے ساتھ کھڑی ہو گٸ اور بظاہر تو ایسا لگتا تھا کہ ٹرمپ الیکشن ہار جاۓ گا مگر ٹرمپ کو الیکشن میں کامیابی ہوگٸ

 اور 2016 کے الیکشن میں ٹرمپ امریکی صدر منتخب ہو گیا۔ ٹرمپ کی جیت کے پیچھے مسلم مخالف لابی کا ہاتھ تھا۔ اس کا مقصد مسلمان ممالک کو کمزور کرنا اور اسلام کو ختم کرنا ہے۔ 

ٹرمپ کو اس شرط کے ساتھ الیکشن میں کامیابی ملی کہ وہ اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں اور اسلامی ممالک کے خلاف پالیسی بناۓ گا۔ افغان جنگ کو مزید بڑھاۓ گا اور پاکستان کے لیے ایسے حالات پیدا 

کیے جاہیں گۓ کہ پاکستان مجبور ہوجاۓ اسراٸیل کو تسلیم کرنے پر ۔ یاد ریے کے اس سے پہلے کے  امریکی صدر کٸ اسلامی ممالک پر حملہ کر چکے ہیں۔ جیسے کہ عراق، افغانستان اور باراک ابامہ کے

 دورِ حکومت میں پاکستان پرسب سے زیادہ ڈرون حملے کیے گۓ۔ جو بھی امریکی صدر اقتدار میں آتا اس کی پالیسی یہی ہوتی کے مسلم ممالک پرحملہ کر کے 

مسلمانوں کو کمزور کرنا ہے اور اس سے پہلے آنےوالے کچھ حکمرانوں نے ایسا کیا بھی ۔

مسلم مخالف بیانات کے بعد ٹرمپ کو لایا گیا مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے اور اگلا ٹارگٹ ایران تھا۔ اور افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کر کے پاکستان کو غیر مخفوظ کرنا بھی اس حکومت کا ایجینڈہ تھا -

ٹرمپ نے اس بات کے لیے رضا مندی ظاہر کردی۔ خیال رہیں دنیا کے ہر ملک میں الیکشن میں دھندلی ہونا معمولی بات ہے الیکشن صرف وہ جیت سکتا جس کو  اسٹیبلیشمنٹ اقتدار میں لانا چاہتی ہو۔

اقتدار میں آنے کے بعد ٹرمپ نے اپنی پالیسی میں مسلمانوں کے خلاف کچھ خاص اقدامات نہ کیے پاکستان کے ساتھ بھی تعلقات بہتر ہوۓ اور افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کا حکم بھی جاری کر دیا اور امریکی 

حکومت اور افغان طالبان کے درمیان تاریخی امن معاہدہ بھی ہوگیا۔  جس پر امریکی عوام کا تعاون ٹرمپ کے ساتھ تھا کیونکہ افغان امریکہ جنگ میں کٸ امریکی فوجی ہلاک ہوۓ اس لیے امریکی عوام چاہتی تھی کہ ان

 کےفوجیوں کو اب واپس بلایا جاۓ افغان معاہدے سے پاکستان میں امن کی بھی کوشش تھی جس پر پاکستانی حکومت نے ٹرمپ کا ساتھ دیا اور افغان طالبان اور امریکی حکومت کے درمیان کامیاب معاہدہ ہوا جس کے 

 بعد مسلم مخالف لابی جس کا نیٹ ورک پوری طرح دنیا کے ہر ملک میں کام کر رہا ناخوش تھا اس عمل کے بعد ٹرمپ اور امریکی اسٹیبلشمنٹ کے ردمیان اختلافات پیدا ہوگۓ۔

ٹرمپ ایک کاروباری انسان ہے وہ پیسہ کمانے پر یقین کرتا اور وہ جنگوں میں پیسہ نقصان کرنے کے حق میں نے اس کا ماننا ہے کہ جنگ ہو بھی تو تجارتی جنگ ہونی چایے -


ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی جنگ کی شروعات بھی کی اور چین کی مارکیٹ اور سٹاک ایکسچینج بھی گرانے کی کوشش کی ۔ ٹرمپ ایران پر حملہ کرنے میں بھی کامیاب نہ ہوسکا مگر قاسم سلیمانی کو قتل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ کشمیر کے مسعلے کے حل

 کے لیے بھی ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش بھی کی پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات بھی کچھ بہتر ہوۓ۔ ٹرمپ نے موقعوں پر بھارت کے خلاف بیان دیٸے ۔ ٹرمپ اچھی طرح جان چکا تھا کے اسٹیبلشمنٹ 

جس کو اقتدار میں لاتی اس کا مقصد صرف اسراٸیل کو سُپر پاور بناناہوتا مگر ٹرمپ اس کے خلاف تھا۔وہ پوری طرح اسراٸیلی لابی کو امریکہ سے باہر نکالناچاہتا تھا۔

2020 کے الیکشن میں پوری پلینگ کے ساتھ الیکشن میں دھندلی کی گٸ اور  جوباٸیڈن الیکشن جیت گیا۔ باٸیڈن مسلم مخالف بیانات ہرگز نہیں دیتا مگر باٸیڈن کی تمام مسلمانوں کے خلاف ہوتی وہ مسلم مخالف ایجینڈے

 پر چلتا اوبامہ کے دور حکومت میں عرب سپرنگ لانے میں باٸیڈن کا ہاتھ تھا۔ باٸیڈن ایک جارحیت پسند انسان ہے وہ جنگ اور دوسرے ممالک میں انشتار پھیلاتا ہے۔ خاص کر مسلم ممالک میں عرب سپرنگ کے بعد 

امریکہ نے کٸ مسلم ممالک پر حملے کۓ کٸ مسلمانوں لیڈرز کو مارا گیا- باٸیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد سب سے عرب ممالک میں عرب سپرنگ 2 لاٸی جاۓ گی جس کی پوری تیاری ہوچکی ۔

باٸیڈن کے زریعے شاہ سلیمان کو دھمکایا جارہا کہ پاکستان کو مجبور کیا جاۓ کے اسراٸیل کو تسلیم کرے اور سعودیہ عریبہ بھی اسراٸیل کو تسلیم کرے اگر ایسا نہ ہو سکا تو باٸیڈن جمال خشوگی قتل کیس کی دوبارہ  تفتیش کا آغاز

کرے گا جس کے قتل کا الزام شاہ سلیمان پر ہے ان سب حالات کے بعد سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب کر رہا اسراٸیل کو تسلیم کرنے پر مجبور کیا جاۓ جس کے انکار پر سعودی حکام نے پاکستان کو 

دٸیے گے قرضے کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ 


جو پاکستان نے چین سے قرض لے کر سعودیہ عرب کو ادا کیے۔ جوباٸیڈن اقتدار میں آتے ہی امن معاہدہ ختم کرے گا جو ٹرمپ حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہوا تھا۔ اور افغانستان میں دوبارہ جنگ کا آغاز کرے 

گا اس عمل کا مقصد افغانستان کے زریعے پاکستان کو نقصان پہنچانا اور پاکستان کا امن خراب کر کے پاکستان کو کمزور کرنا ہے۔ ایران پر حملہ بھی باٸیڈن کی پالیسی کا ایک حصہ ہے۔

جوباٸیڈن کی ماضی میں کی سیاسی پالیسی کو دیکھتے ہوۓ یہ کہا جاتا کے باٸیڈن کی تمام پالیساں مسلم مخالف ہیں اس کو اقتدار میں لانے کا مقصد اسراٸیل کو مسلم ممالک تسلیم کریں۔ عرب ممالک میں انتشار اور تباہی 

پھیلانا عرب سپرنگ 2 لانا۔ افغانستان میں دوبارہ جنگ کا آغاز کرنا اور پاکستان کا امن خراب کرنا اور پاکستان کو کمزور ثابت کرنا۔ آخر میں یہی باٸیڈن کا اقتدار میں آنا دنیا کے امن کے شدید خطرہ ہے ۔

خاص کر کے مسلم ممالک کے امن کے خطرہ ہوسکتا۔

(میرے اس آرٹیکل کا مقصد اپنے خدشات ظاہر کرنا ہے ۔ کسی پر تنقید کرنا نہیں ہو سکتا میرے کچھ حد تک اور کسی حد تک غلط بھی ہوسکتے۔ مگر یہ آنے والا وقت ثابت کرے گا کہ کون ٹھیک ہے اور کون غلط۔) 

Comments

Popular posts from this blog

سکھ کسانوں کی حالات زندگی اور تحریک خالصتان

پلوامہ حملے کی حقیقت